پشاور (مدارنیوز) صوبہ خیبر پختونخوا کے 48 اسپتالوں میں صحت کارڈ پر علاج معطل کر دیا گیا۔صحت کارڈ سے علاج 6 ماہ کے لیے معطل کیا گیا۔میڈیا رپورٹس کے مطابق خیبر پختونخوا کے 48 اسپتالوں میں صحت کارڈ پر علاج معطل کر دیا گیا۔انشورنس کمپنی نے علاج معطلی کے لیے اسپتالوں کو مراسلہ جاری کر دیا۔مراسلے میں کہا گیا کہ اسپتال میں مطلوبہ سہولیات کی عدم دستیابی پر علاج معطل کیا گیا۔
صحت کارڈ سے علاج 6 ماہ کے لیے معطل کیا گیا۔6 ماہ بعد بھی سہولیات فراہم نہ کیں تو معطلی کا دورانیہ بڑھ سکتا ہے۔اسپتالوں میں علاج معالجہ 5 دسمبر 2022 سے معطل ہو گا۔اس سے قبل خیبرپختونخوا حکومت نے جلد سرکاری ملازمین کیلئے صحت کارڈ پلس میں نئے پیکجز جاری کرنے کا فیصلہ کیا تھا جن میں ایک کروڑ روپے تک مفت علاج کے علاوہ او پی ڈی اور ادویات بھی شامل ہوں گی۔
محکمہ صحت خیبرپختونخوا کے مطابق نئے پیکج میں سرکاری ملازمین کے پاس یہ آپشن موجود ہوگا کہ وہ اس کو لینا چاہتے ہیں یا نہیں، اگر کوئی سرکاری ملازم ایک بار اس پروگرام سے خود کو نکال لیتا ہے، اس کے بعد وہ کئی برس تک اس میں دوبارہ شامل نہیں ہوسکے گا۔محکمہ صحت خیبرپختونخوا کے مطابق محکمہ صحت نے مختلف پیکجز تیار کرلیے ، اس پروگرام کو اگلے مرحلے میں لے جانے پر اتفاق کیا گیا، اس پروگرام کو عام عوام کے لیے بھی متعارف کیا جائے گا۔
قبل ازیں خیبرپختونخوا کے وزیر صحت و خزانہ تیمور سیم جھگڑا نے کہا کہ صحت میں نجی شعبے کی دلچسپی صحت کارڈ منصوبے سے بڑھی ہے۔ صحت کارڈ کی بدولت آج صاحب ثروت اور مفلس طبقے کا ایک ہی ہسپتال میں علاج ہوتا ہے۔ صحت کارڈ منصوبے سے علاج معالجے میں کلاس سسٹم کی نفی ہوئی ہے۔ انٹرنیشنل فنانس کمیشن نے بیس سال بعد خیبر پختونخوا میں دوبارہ سرمایہ کاری کا آغاز کیا۔