لاہور ( مدارنیوز ) الیکشن سے پہلے عمران خان گرفتار ہوسکتے ہیں، آصف زرداری۔ کے پی کے تھوڑے دوست گمراہ ہیں ، انہیں واپس لانا ہے، اب ایک نئی بات، نئی ہوا اور نئی سوچ چلے گی، سابق صدر آصف زرداری کا انٹرویو۔ تفصیلات کے مطابق سابق صدر مملکت آصف علی زرداری نے کہا ہے کہ الیکشن سے پہلے عمران خان گرفتار ہوسکتے ہیں ، صدر مملکت کے مواخذے کا کہنا قبل از وقت ہے ، خیبر پختونخوا اور پنجاب اسمبلی میں عدم اعتماد لانے کا اعلان بھی کردیا ۔
سابق صدر آصف زرداری نے ایک انٹرویو میں کہا کے پی کے تھوڑے دوست گمراہ ہیں ، انہیں واپس لانا ہے۔ اب ایک نئی بات، نئی ہوا اور نئی سوچ چلے گی، عمران خان جو کرنے جارہے تھے اللہ کے فضل سے ہم نے روک دیا، اگر عمران خان غلط فیصلہ کرتے تو قوم کے لیے زیادہ مشکل ہوجاتی۔
آصف زرداری نے کہا کہ آرمی چیف کی تبدیلی میں ان کا کوئی کردار نہیں، وزیراعظم کی شرافت تھی کہ انہوں نے بلا کر پوچھا، انہیں کہہ دیا آپ کے اتحادی ہیں ، آپ کو اختیار دیتے ہیں۔
سازشی بیانیہ اور پرچہ لہرانا ، یہ ساری غیر سنجیدہ باتیں ہیں، زندگی بھر کیلئے کیوں امریکیوں کی بیڈ بُک میں آنا چاہتے ہو؟ اور بیڈ بُک میں خود جانا ہے تو جاؤ ، پاکستان کو کیوں لے جانا چاہتے ہو؟ ہم کسی کی بیڈ بک میں نہیں جانا چاہتے، تمام ملکوں سے برابر کی سطح پر ڈیل چاہتے ہیں۔ ہمیں کسی کا خوف نہیں اپنی دھرتی سے پیار ہے۔
میرا ایک ہی ملک ہے میں کہیں نہیں جاسکتا، اگر میرے بچے باہر جانا چاہتے تو وہ واپس کیوں آئے، بلاول خود بہت بڑا ذمہ دار ہے، میری بیٹیاں بہت ذمہ دار ہیں وہ اپنی ماں کو دیکھتے ہیں، کہ انہوں نے کتنی مشکل زندگی گزاری ہے۔ آصف زرداری نے کہا کہ جو آرمی چیف بنے ہیں میں ان کو جانتا نہیں ہوں ، میں صرف لیفٹیننٹ جنرل عامر کو جانتا تھا وہ چھٹے نمبر پر تھا، نیا آرمی چیف ادارے کے فیصلے پر آیا ہے، یہ بہت سینئر ہیں، جنرل باجوہ نے مجھے بالکل ایکسٹینشن کا نہیں کہا، وزیراعظم کو کہا ہو تو مجھے نہیں پتا۔
جنرل عامر چھٹے نمبر پر تھا اگر وہ دوسرے نمبر پر ہوتا تو میں ضرور کچھ کرتا۔ میں نے وزیراعظم کو کہا کہ یہ آپ کا حق ہے کہ آپ اپنا آئینی حق استعمال کریں، ہم آپ کے اتحادی ہیں، یہ بھی اچھی بات ہے کہ اس شریف آدمی نے ہمیں بلاکر پوچھا وہ نہ بھی پوچھتا اور خود لگا دیتا تو ہم چھوڑ تو نہیں سکتے، ساتھ چل کے اور نقصان پہنچا کر پھر ایسا نہیں کرتے، کیونکہ جب ساتھ چلتا ہوں پھر چھوڑتا نہیں ہوں، اتنے نظریاتی اختلافات کے باوجود کیونکہ پاکستان کھپے۔
سازشی سائفر کی باتیں ساری امیچور باتیں ہیں، ایک پرچہ لہرا کر کہ امریکا میں یہ ہورہا ہے؟ تم زندگی بھر کیلئے امریکا کے بیڈ بکس میں کیوں آنا چاہتے ہو؟تم خود چلے جاؤ لیکن پاکستان کو کیوں لے جانا چاہتے ہوں، ہم کسی کی بیڈبکس میں نہیں جانا چاہتے بلکہ ساری دنیا کے ساتھ مساوی اچھے تعلقات چاہتے ہیں۔باجوہ ڈاکٹرائن میں کچھ باتیں ٹھیک تھیں کچھ غلط تھیں اس نے ہمارے ساتھ بیٹھ کر کبھی مشورہ نہیں کیا تھا۔