دوحہ (مدارنیوز) قطر میں جاری فیفا ورلڈ کپ کی تیاریوں پر 200 ارب ڈالر سے زائد رقم خرچ کی گئی۔ اس عالمی مقابلے کے لیے عالی شان سٹیڈیمز اور عمارات تعمیر کی گئیں۔ ان منصوبوں کی تعمیر میں سینکڑوں غیرملکی مزدوروں کے جاں بحق ہونے کی خبریں بھی گردش میں رہیں۔ اب اس حوالے سے قطری حکام نے حتمی جواب دے دیا ہے۔ انڈیا ٹائمز کے مطابق میزبان ملک کے ورلڈ کپ چیف حسن الثاوادی نے برطانوی صحافی پیئرس مورگن سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا ہے کہ فیفا ورلڈ کپ کے حوالے سے مکمل کیے گئے منصوبوں کی تعمیر میں 400 سے 500 غیرملکی ورکرز کی موت ہوئی۔
اموات کی یہ تعداد 2010ء میں قطر کو فیفا کی میزبانی ملنے کے بعد سے شروع ہونے والے آج تک کی مکمل تعداد ہے، جو فیفا سے متعلق منصوبوں کی تعمیر میں ہوئیں۔
حسن الثاوادی کا کہنا تھا کہ ”ان 12سالوں میں 40 غیرملکی ورکرز کی اموات ہوئیں جو سٹیڈیمز کی تعمیر میں حصہ لے رہے تھے۔ باقی اموات دیگر تعمیراتی منصوبوں میں ہوئیں۔ ہمارے لیے ایک موت بھی انتہائی المیے کی بات ہے“۔
فیفا ورلڈ کپ کی تیاریوں میں قطر پر انسانی حقوق کی پامالی کے الزامات عائد ہوتے رہے اوردعویٰ کیا جاتا رہا ہے کہ ان منصوبوں میں ہزاروں لوگ لقمہ اجل بن چکے ہیں۔ انسانی حقوق کے کارکنوں کی طرف سے مطالبہ کیا جا رہا ہے کہ فیفا ورلڈ کپ کی تیاریوں میں ہونے والی اموات کے متعلق جامع تحقیقات کی جانی چاہئیں اور پورا ڈیٹا سامنے لایا جانا چاہیے۔ ان کا کہنا ہے کہ مرنے والے ورکرز کے خاندانوں کو زرتلافی کی رقم ملی یا نہیں، اس بات کی تصدیق بھی ضروری ہے۔