لاہور (مدارنیوزٹی وی) پاکستانی روپے کی اونچی اڑان کی رفتار کچھ کم ہو گئی، منگل کے روز کئی کاروباری ایام کے بعد پہلی مرتبہ ڈالر کی قیمت میں صرف چند پیسے کی کمی ہوئی۔ تفصیلات کے مطابق پاکستان کی کرنسی مارکیٹ میں منگل کے روز بھی ڈالر کی قیمت میں کمی کا سلسلہ جاری رہا، تاہم ڈالر سستا ہونے کی رفتار میں واضح کمی ہوئی ہے۔
اسحاق ڈار کے وزارت خزانہ سنبھالنے کے بعد گزشتہ دو ہفتوں سے زائد دورانیے کے دوران ڈالر مسلسل سستا ہوتا رہا۔ انٹربینک مارکیٹ میں گزشتہ کئی روز سے ڈالر کی قیمت میں یومیہ 1 روپے سے زائد کمی ہوتی رہی، تاہم منگل کے روز اسحاق ڈار کے وزیر خزانہ بننے کے بعد پہلی مرتبہ انٹربینک میں ڈالر کی قیمت میں 1 روپے سے کم کی کمی ہوئی۔
رواں ہفتے کے دوسرے کاروباری روز منگل کو انٹربینک مارکیٹ میں ڈالر صرف 17 پیسے کی کمی سے 217.79 روپے کی سطح پر بند ہوا۔ جبکہ اوپن کرنسی مارکیٹ میں ڈالر کی قیمت 219 روپے کی سطح پر آ گئی۔ گزشتہ ماہ انٹربینک مارکیٹ اور اوپن کرنسی مارکیٹ میں ڈالر کی قیمت کا فرق تقریباً 10 روپے تک ہو گیا تھا، جو اب کم ہو کر 2 روپے سے بھی کم رہ گیا ہے۔
انٹربینک میں 22 ستمبر سے اب تک ڈالر کی قدر میں 23 روپے تک کمی آچکی ہے۔ ڈالر کی قیمت میں کمی ہونے سے حکومت کے ذمے بیرون قرضوں کے بوجھ میں بھی ڈھائی ہزار ارب روپے سے زائد کی کمی ہو چکی۔ جبکہ مفتاح اسماعیل کے مستعفی ہونے سے قبل سامنے آنے والی ایک رپورٹ میں انکشاف ہوا تھا کہ شہباز شریف اور ان کے اتحادیوں کی وفاقی حکومت کے پہلے 5 ماہ میں صرف ڈالر کی قیمت میں اضافے کی وجہ سے قرضوں کے حجم میں 7 ہزار ارب روپے سے زائد کا اضافہ ہوا۔